سورة الفلق - آیت 3
وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اندھیری [٤] رات کے شر سے جب وہ چھا جائے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(3)اور میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کے ذریعہ رات سے، جب اس کی بھیانک تاریکی ہر جگہ داخل ہوجاتی ہے اور چاند کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں جب اس کی روشنی مدھم ہوجاتی ہے۔ ترمذی اور نسائی عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ نبی کریم (ﷺ) نے چاند کی طرف دیکھا اور کہا :” اے عائشہ ! اللہ کے ذریعہ اس کے شر سے پناہ مانگو، یہی غاسق ہے جب اس کی روشنی دھیمی ہوجاتی ہے“ انتہی اس لے کہ رات کے وقت جنوں اور انسانوں کے شیاطین چاروں طرف پھیل جاتے ہیں اور اس وقت کفر و فسق، شر و فساد، چوری، خیانت اور دیگرمعاصی کا ارتکاب زیادہ ہوتا ہے، اسی طرح مشرکین، اہل نجوم اور جادوگر چاند کی عبادت کرتے ہیں، اسے وسیلہ بناتے ہیں، اور بے شمار جادو اور کفر یہ باتوں کا تعلق چاند سے جوڑتے ہیں۔