وَيَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ
اور معمولی برتنے کی چیزیں (بھی مانگنے پر) نہیں دیتے [٦]۔
(7) ان منافقین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ جب کوئی مخلص مسلمان ان سے گھر میں برتنے والی کوئی چیز عارضی استعمال کے لئے مانگتا ہے جس سے دینے والے کا کوئی نقصان نہیں ہوتا اور مانگنے والے کی عارضی ضرورت پوری ہوجاتی ہے، جیسے ڈول، کلہاڑی اور ہانڈی وغیرہ تو وہ مسلمانوں سے حسد کی وجہ سے انکار کردیتے ہیں نہیں چاہتے کہ مومنوں کو ان کی کسی چیز سے فائدہ پہنچے اور چونکہ آخرت پر ان کا ایمان نہیں ہوتا، اس لئے انہیں ثواب کی لالچ بھی نہیں ہوتی۔ اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو مندرجہ ذیل امور کی ترغیب دلائی ہے : 1: یتیموں اور مسکینوں کو خود کھانا کھلانا اور دیگر مسلمانوں کو اس کی ترغیب دلانا۔ 2: پنجگانہ نمازوں کو ان کے متعین اوقات میں پورے اخلاص اور خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرنا۔ 2:تمام اعمال حسنہ کی ادائیگی میں رضائے الٰہی کی نیت کرنا اور ریاکاری اور نام و نود سے قطعی طور پر دور رہنا۔ 4: زندگی میں کار خیر کرتے رہنا، اور اپنے پڑوسیوں اور مسلمان بھائیوں کو اپنی چھوٹی چیزوں سے فائدہ پہنچاتے رہنا، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے ایسا نہ کرنے والوں کی مذمت بیان کی ہے۔