سورة النسآء - آیت 134

مَّن كَانَ يُرِيدُ ثَوَابَ الدُّنْيَا فَعِندَ اللَّهِ ثَوَابُ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَكَانَ اللَّهُ سَمِيعًا بَصِيرًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو شخص دنیا کے بدلہ کا ارادہ رکھتا ہے تو اللہ کے ہاں تو دنیا کا بدلہ بھی ہے اور آخرت کا بھی۔[١٧٧] اور اللہ سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

128۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو حصول آخرت کی ترغیب دلائی ہے کہ بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں جو صرف دنیاوی فائدوں کی خواہش کرتے ہیں، جیسے مجاہد جہاد کے ذریعہ حصول غنیمت کی نیت کرے، حالانکہ اللہ تعالیٰ کے پاس دنیاوی فائدوں کے ساتھ اخروی فائدہ بھی ہے، تو بندہ کیوں نہ دونوں طلب کرے، یا ان میں سے افضل کو طلب کرے، قرآن کریم میں اس معنی کی اور بھی آیتیں آئی ہیں، جن میں اللہ تعالیٰ نے بیان کیا ہے کہ جو شخص اللہ سے صرف دنیا چاہتا ہے اسے اللہ دنیا دیتا ہے، اور جو دنیا و آخرت دونوں چاہتا ہے، اسے اللہ دونوں دیتا ہے۔