وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللَّهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ حُنَفَاءَ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ ۚ وَذَٰلِكَ دِينُ الْقَيِّمَةِ
اور انہیں حکم تو یہی دیا گیا تھا کہ خالصتا اللہ کی مکمل حاکمیت تسلیم کرتے ہوئے اس کی عبادت [٧] کریں، پوری طرح یکسو ہو کر اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کریں اور یہی درست دین ہے
(5) یہود و نصاریٰ کے اس اختلاف کی ان کے پاس کوئی عقلی یا شرعی دلیل موجود نہیں تھی، اس لئے کہ نبی کریم (ﷺ) اور قرآن کریم نے انہیں جس بات کی دعوت دی، وہی دعوت موسیٰ اور عیسیٰ نے دی تھی اور وہی بات تو رات و انجیل میں نازل ہوئی تھی یعنی سب کا دین ایک تھا اور سب نے بنی نوع انسان کو اسی بات کا حکم دیا کہ وہ صرف ایک اللہ کی بندگی کریں، تمام عبادتوں سے مقصود صرف اسی کی رضا ہو اور تمام باطل ادیان کو چھوڑ کر دین اسلام میں داخل ہوجائیں جس کے سوا اللہ کے نزدیک کوئی صحیح دین نہیں اور نماز پڑھیں اور زکاۃ دیں آپ کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ توحید اور تمام عبادتوں کو صرف اللہ کے لئے خاص کرنا ہی اللہ کا صحیح دین ہے۔ جو آدمی کو اللہ کی جنت تک پہنچا دیتا ہے اور اس کے سوا تمام راستے جہنم کی طرف لے جانے والے ہیں۔