وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ
اور آپ کے لیے آپ کا ذکر بلند [٣] کردیا
اور ہم نے آپ کا مقام اونچا کردیا ہے، آپ کا ذکر خیر ہر جگہ عام کردیا ہے، آپ کی رسالت کے اعتراف کو قبول ایمان کی شرط قرار دے دی ہے، قتادہ کہتے ہیں : اللہ تعالیٰ نے دنیا و آخرت دونوں جگہ آپ کا مقام اونچا کردیا ہے چنانچہ اذان، اقامت اور خطبے میں :” اشھدان لا الہ الا اللہ و اشھد ان محمد رسول اللہ“ پکارا جاتا ہے اور جب تک دنیا باقی رہے گی، آپ کا نام اللہ کے نام کے ساتھ لیا جاتا رہے گا۔ اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو حکم دیا کہ وہ آپ (ﷺ) پر درود و سلام بھیجتے رہیں : ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا Ĭ ” اے ایمان والو ! نبی کریم (ﷺ) پر درود و سلام بھیجتے رہو“ (الاحزاب : 56)۔ اور نبی کریم (ﷺ) نے اللہ کی طرف سے خبر دی ہے کہ جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے گا اللہ اس پر دس بار درود بھیجے گا اور اللہ تعالیٰ نے مومنوں کو اپنی اطاعت کے ساتھ آپ (ﷺ) کی اطاعت و فرمانبرداری کا حکم دیا فرمایا : ﴿أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ Ĭ ” مسلمانو ! اللہ کی بات مانو، اور رسول اللہ کی بات مانو“ (النساء :59)۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا Ĭ” مسلمانو ! تمہیں جو کچھ رسول دیں اسے لو اور جس سے روکیں رک جاؤ۔ “ گویا اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کے ذکر جمیل سے آسمانوں اور زمینوں کو بھر دیا اور جو شہرت و مقام آپ کو حاصل ہوا، وہ دنیا میں کسی کو حاصل نہیں ہوا۔﴿ ذَٰلِكَ فَضْلُ اللَّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ Ĭ” یہ اللہ کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے اپنا فضل دیتا ہے اور اللہ عظیم فضل والا ہے“ (الحدید : 21)۔ اللھم صل و سلم وبارک علی رسولک محمد و علی آلہ وصحبہ اجمعین۔