وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا
اور جو لوگ ایمان لائے اور اچھے عمل کئے تو انہیں ہم ایسے باغات میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قول میں اللہ سے بڑھ [١٦٢] کر اور کون سچا ہوسکتا ہے؟
119۔ شیطان کی عبادت کرنے والے مشرکین کا انجام بیان کرنے کے بعد رحمن کی عبادت کرنے والے اہل توحید کا انجام بیان کیا جا رہا ہے اور مشرکوں کے ساتھ شیطان کے جھوٹے وعدوں کے مقابلہ میں موحدین کے لیے اللہ تعالیٰ کے سچے وعدوں کا ذکر کیا جا رہا ہے اور اللہ تعالیٰ کے وعدہ سے زیادہ سچا وعدہ کس کا ہوسکتا ہے، رسول اللہ (ﷺ) جب خطبہ دیتے تھے تو کہتے تھے، ان اصدق الحدیث کلام اللہ و خیر الہدی ھدی محمد کہ سب سے سچی بات اللہ کی بات ہے، اور سب سے اچھی ہدایت محمد (ﷺ) کی ہدایت ہے (مسلم، نسائی)