إِنَّ سَعْيَكُمْ لَشَتَّىٰ
کہ تمہاری کوشش یقیناً مختلف قسم [١] کی ہے
(4) تمہارے اعمال اور تمہاری کوششیں مختلف ہوتی ہیں کچھ تو نیکیاں ہوتی ہیں جو تمہارے سعادت و نیک بختی کا سبب بنتی ہیں اور کچھ گناہ اور معاصی ہوتے ہیں جو تمہاری ہلاکت و بربادی کا سبب ہوتے ہیں۔ سورۃ السجدہ آیت (18) میں اللہ تعالیٰ نے اسی بات کو یوں بیان فرمایا ہے : ﴿أَفَمَن كَانَ مُؤْمِنًا كَمَن كَانَ فَاسِقًا ۚ لَّا يَسْتَوُونَ Ĭ ” کیا وہ جو مومن ہو مثل اس کے ہے جو فاسق ہو“ اور سورۃ الجاثیہ آیت (21) میں فرمایا ہے : ﴿أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَن نَّجْعَلَهُمْ كَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَّحْيَاهُمْ وَمَمَاتُهُمْ ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ Ĭ” کیا ان لوگوں کا جو برے کام کرتے ہیں یہ گمان ہے کہ ہم انہیں ان لوگ جیسا کردیں گے جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کئے کہ ان کا مرنا اور جینا یکساں ہوجائے برا ہے وہ فیصلہ جو وہ کر رہے ہیں۔ “