سورة الفجر - آیت 21
كَلَّا إِذَا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہرگز نہیں [١٤] جب زمین کوٹ کوٹ [١٥] پر کر برابر کردی جائے گی
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(21) ابن آدم کی جو حالت اوپر بیان کی گئی ہے، اس پر نکیر کی گئی ہے کہ اسے اپنے رب کا احسان فراموش، ناشکر گزار بندہ اور جزع و فزع کرنے والا نہیں ہونا چاہئے، نہ ہی اسے یتیموں کا مال ہڑپ جانا چاہئے اور نہ غایت درجہ بخیل اور مال سے شدید محبت کرنے والا ہونا چاہئے اس آیت کریمہ میں لفظ ” کلا“ کے ذریعہ اسی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو شخص دنیا میں ان مذموم صفات کے ساتھ متصف ہوگا وہ روز قیامت کف افسوس ملے گا جبکہ ایسا کرنا اس کے کسی کام نہیں آئے گا فرمایا گیا کہ جب زمین پوری شدت کے ساتھ اس طرح ہلا دی جائے گی کہ اس پر موجود پہاڑ پاش پاش ہوجائیں گے اور اس کی سطح برابر ہوجائے گی۔