سورة التكوير - آیت 22
وَمَا صَاحِبُكُم بِمَجْنُونٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور (اے کفار مکہ) تمہارا رفیق مجنون نہیں ہے
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(22) اہل مکہ کو خطاب کر کے کہا جا رہا ہے کہ ہمارے پیغمبر محمد (ﷺ) جن پر ہم نے تمہارے لئے وہ قرآن کریم نازل کیا ہے جس کا ذکر اوپر آچکا، وہ پاگل اور دیوانے نہیں ہیں، یعنی یہ قرآن دیوانے کی بڑ نہیں ہے، جیسا کہ تمہارا باطل گمان ہے۔ یہاں نبی کریم (ﷺ) کا ذکر ” صاحب اہل قریش“ کے لفظ کے ساتھ اس طرف اشارہ کرنے کے لئے آیا ہے کہ اے اہل قریش ! وہ تو تمہارے ہی ایک فرد ہیں، تمہارے ہی درمیان پلے پڑھے ہیں، اس لئے تمہیں خوب معلوم ہے کہ انہیں جنون یا کوئی بیماری لاحق نہیں، بلکہ تم سب سے زیاہ عقل مند اور ہوش مند ہیں، اس لئے انہیں جنون کے ساتھ مہتم کرنا تمہیں زیب نہیں دیتا۔