سورة التكوير - آیت 9
بِأَيِّ ذَنبٍ قُتِلَتْ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کہ وہ کس جرم میں ماری گئی تھی؟
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(9)اور شدت غیظ و غضب کی وجہ سے ان کی طرف سے منہ پھیر لے گا اور ان زندہ درگور کی گئی بچیوں سے پوچھے گا کہ ان ظالموں نے تمہیں کس جرم کی پاداش میں زندہ درگور کردیا تھا، یعنی تم نے تو کوئی جرم نہیں کیا تھا، اس لئے آج ان ظالموں کو ہم شدید ترین عذاب دیں گے۔ حافظ سیوطی نے اپنی کتاب ” الاکلیل“ میں لکھا ہے، یہ آیت دلیل ہے کہ لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا گناہ عظیم ہے۔