وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ كِتَابًا
اور ہم نے یہ ساری چیزیں ایک کتاب میں ریکارڈ کر رکھی تھیں
(29)لیکن ہم ان کے چھوٹے بڑے تمام گناہوں کو ریکارڈ کرتے رہے اس لئے مجرمین آج یہ نہ سمجھیں کہ ہم ان پر ظلم کر رہے ہیں اور انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دے رہے ہیں ہم تو ایک ایک ذرہ کو ضبط تحریر میں لاتے رہے ہیں۔ سورۃ الکھف آیت (49) میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ﴿وَوُضِعَ الْكِتَابُ فَتَرَى الْمُجْرِمِينَ مُشْفِقِينَ مِمَّا فِيهِ وَيَقُولُونَ يَا وَيْلَتَنَا مَالِ هَٰذَا الْكِتَابِ لَا يُغَادِرُ صَغِيرَةً وَلَا كَبِيرَةً إِلَّا أَحْصَاهَا وَوَجَدُوا مَا عَمِلُوا حَاضِرًا وَلَا يَظْلِمُ رَبُّكَ أَحَدًا Ĭ” اور نامہ اعمال سامنے رکھ دیئے جائیں گے، پس دیکھیں گے کہ گناہگار اس کی تحریر سے خوفزدہ ہو رہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے، ہائے ہماری خرابی، کیسی کتاب ہے جس نے کوئی چھوٹا بڑا بغیر گھیرے کے باقی ہی نہیں چھوڑا اور جو کچھ انہوں نے کیا تھا سب موجود پائیں گے اور آپ کا رب کسی پر ظلم و ستم نہیں کرے گا۔ “