الَّذِينَ آمَنُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ فَقَاتِلُوا أَوْلِيَاءَ الشَّيْطَانِ ۖ إِنَّ كَيْدَ الشَّيْطَانِ كَانَ ضَعِيفًا
جو لوگ ایمان لائے ہیں وہ تو اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ طاغوت [١٠٥] کی راہ میں، سو ان شیطان کے دوستوں سے خوب جنگ کرو۔ یقینا شیطان کی چال کمزور ہوتی ہے
83۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کی مزید ہمت افزائی کر رہا ہے اور جہاد کی ترغیب دلا رہا ہے کہ ایمان والے اللہ کا کلمہ بلند کرنے کے لیے جہاد کرتے ہیں، اور اہل کفر شیطان کی بندگی کے لیے قتال کرتے ہیں۔ کافروں کو İأَوْلِياءَ الشَّيْطانِĬکہا گیا ہے، گویا یہ اشارہ ہے کہ مسلمان اولیاء اللہ ہیں اور اس میں ایک قسم کی مسلمانوں کی ہمت افزائی بھی ہے، اس کے بعد اللہ نے خبر دی کہ شیطان کی چال بہت ہی کمزور ہوتی ہے، اور اللہ کی قدرت کاملہ کے مقابلہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔