سورة القيامة - آیت 36
أَيَحْسَبُ الْإِنسَانُ أَن يُتْرَكَ سُدًى
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
کیا انسان نے یہ سمجھ رکھا [٢٠] ہے کہ اسے شتر بے مہار کی طرح چھوڑ دیا جائے گا
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(36) اللہ تعالیٰ نے انسان کی تخلیق بے غرض و غایت نہیں کی ہے اس نے اسے اپنی اطاعت و بندگی کے لئے پیدا کیا ہے، اس لئے وہ یہ نہ سمجھے کہ اسے اس دنیا میں جانوروں کی طرح آزاد چھوڑ دیا گیا ہے، بلکہ اللہ نے اسے اوامرو نواہی کا مکلف بنایا ہے اور قیامت کے دن اس سے پوچھا جائے گا، اور اچھے یا برے اعمال کے مطابق اسے جزا یا سزا دی جائے گی۔