سورة القيامة - آیت 20
كَلَّا بَلْ تُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہرگز نہیں بلکہ (اصل بات یہ ہے کہ) تم لوگ جلد حاصل ہونے والی چیز (دنیا) کو چاہتے ہو
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(20) چار معترضہ آیتوں کے بعد، جن میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو وحی کا علم حاصل کرنے کی تعلیم دی ہے، پھر آخرت، اس کی نعمتوں اور اس کے عذاب کا ذکر آگیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو کفر آخرت کی نصیحت کی ہے اور کہا ہے کہ تم دنیا اس کی لذتوں اور شہوتوں کے پیچھے دوڑتے ہو۔