سورة القيامة - آیت 2
وَلَا أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور میں ملامت کرنے والے نفس کی قسم کھاتا ہوں [٢] (کہ قیامت آکے رہے گی)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(2)اور آدمی کےنفس لوامۃ“ کی قسم کھاتا ہوں، جو ہمیشہ اللہ کی جناب میں تقصیر پر آدمی کو ملامت کرتا رہتا ہے، اسے بھلائی پر اکساتا ہے اور برائی سے روکتا ہے اس لئے کہ اسے یقین ہوتا ہے کہ قیامت ضرور آئے گی۔ بنی نوع انسان دوبارہ زندہ کئے جائیں گی اور انہیں ان کے اچھے اور برے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا۔ دونوں آیتوں میں جس بات پر اللہ نے قسم کھائی ہے وہ یہ ہے کہ کافرو ! تم ضرور دوبارہ زندہ کئے جاؤ گے، تم سے ضرور تمہارے اعمال کا حساب لیا جائے گا اور تمہیں سزا دی جائے گی، چونکہ یہ بات سیاق و سباق سے واضح تھی، اسی لئے آیت میں اس کا ذکر صراحت کے ساتھ نہیں کیا گیا ہے۔