وَمَا يَذْكُرُونَ إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّهُ ۚ هُوَ أَهْلُ التَّقْوَىٰ وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ
اور یہ لوگ نصیحت قبول نہیں کریں گے الا یہ کہ اللہ ہی ایسا [٢٦] چاہے، وہی اس بات کا اہل ہے کہ اس سے ڈرا جائے اور وہی معاف کردینے [٢٧] کا اہل ہے۔
(56)لیکن اس سے وہی شخص فائدہ اٹھائے گا جسے اللہ توفیق دے گا، اس کی توفیق کے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا۔ آیت (56) کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا اللہ کی ذات ہی وہ ذات ہے جس سے بندوں کو ڈرنا چاہئے اور جسے راضی کرنے کے لئے عمل صالح کرنا چاہئے اور وہی ارحم الراحمین مؤمنوں کے گناہوں کو معاف کرتا ہے اور توبہ کرنے والوں کی توبہ قبول کرتا ہے۔ امام احمد، ترمذی، نسائی، دارمی اور ابن ماجہ وغیرہ نے انس (رض) سے روایت کی ہے کہ نبی کریم (ﷺ) نے ﴿هُوَ أَهْلُ التَّقْوَىٰ وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ Ĭ کی تلاوت کی اور فرمایا :” لوگو ! تمہارا رب کہتا ہے کہ میں ہی وہ ہوں جس سے ڈرنا چاہئے، پس میرے ساتھ کسی کو معبود نہ بناؤ، تو جو شخص مجھ سے ڈرے گا اور میرے ساتھ کسی کو معبود نہیں بنائے گا، میں اسے معاف کردوں گا۔“ وباللہ التوفیق۔