سورة النسآء - آیت 55
فَمِنْهُم مَّنْ آمَنَ بِهِ وَمِنْهُم مَّن صَدَّ عَنْهُ ۚ وَكَفَىٰ بِجَهَنَّمَ سَعِيرًا
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
پھر ان میں سے کوئی تو ایمان لے آیا [٨٧] اور کوئی اس سے رکا رہا۔ ایسے باز رہنے والوں کو بھڑکتی ہوئی جہنم ہی کافی ہے
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
62۔ گذشتہ مضمون کی تکمیل ہے کہ آل ابراہیم کو نبوت و رسالت کی صورت میں جو کچھ انعاماتِ الٰہی ملے، ان پر بنی اسرائیل میں سے کوئی تو ایمان لے آیا، اور کسی نے انکار کردیا، اور دوسرے لوگوں کو بھی اس سے روکا، حالانکہ ان کا تعلق بھی خاندان ابراہیمی سے ہی تھا، تو آپ سے اے محمد (ﷺ) یہ لوگ یقینا زیادہ ہی حسد کریں گے، اور آپ کی تکذیب زیادہ شد و مد کے ساتھ کریں گے، اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ ان کے اس کفر و عناد کی وجہ سے جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ ان کا انتظار کر رہی ہے