سورة النسآء - آیت 48

إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اگر اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کیا جائے تو یہ گناہ وہ کبھی معاف نہ [٨٠] کرے گا اور اس کے علاوہ جو گناہ ہیں، وہ جسے چاہے معاف بھی کردیتا ہے اور جس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک بنایا اس نے بہتان باندھا۔ اور بہت بڑے گناہ کا کام کیا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

55۔ یہاں صراحت کردی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ شرک کو بغیر توبہ کبھی بھی معاف نہیں کرے گا، اس کے علاوہ، تمام چھوٹے بڑے گناہوں کو اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہے گا، معاف کردے گا، دوسری جگہ اللہ نے فرمایا کہ اللہ نے مشرک پر جنت کو حرام کردیا ہے۔ اور صحیین میں عبداللہ بن مسعود (رض) سے مروی ہے انہوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول ! کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ تو آپ نے فرمایا کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ، حالانکہ اس نے تمہیں پیدا کیا ہے۔