سورة الحاقة - آیت 4
كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
قوم ثمود اور عاد نے کھڑکھڑانے [٢] والی (قیامت) کو جھٹلایا [٣] تھا
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(4)” القارعۃ“ بھی قیامت کا نام ہے، اس لئے کہ وہ اپنی ہولناکیوں کے ذریعہ لوگوں کو جھنجھوڑ دے گی اور ان کے دلوں پر کپکپی طاری کر دے گی بعض مفسرین کا خیال ہے کہ اس سے مراد قرآن کریم ہے، اس لئے کہ نبی کریم (ﷺ) اسکی آیتیں پڑھ کر لوگوں کو ڈراتے تھے اور انہیں خواب غفلت سے جھنجوڑتے تھے، لیکن پہلا معنی ہی راجح ہے۔