سورة القلم - آیت 27
بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(پھر غور سے دیکھا تو کہنے لگے) بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پھوٹ گئے ہیں
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(27)لیکن حقیقت کو کب تک جھٹلاتے، انہیں یقین تو ہو ہی گیا تھا کہ ان کا باغ جل گیا ہے، اب انہیں فوراً یہ احساس ہوا کہ ہماری بد نیتی اور مساکین کا حق نہ دینے کے برے ارادہ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنی نعمت سے محروم کردیا ہے اور ہمارے باغ کا یہ حال ہوگیا ہے۔ ہمارے باپ اللہ کے شکر کے طور پر ہر سال باغ کے پھل سے فقیروں کا حق نکالتے تھے اور ان میں تقسیم کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ ان کے باغ کی حفاظت کرتا تھا۔