قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۖ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
آپ ان سے کہیے کہ : اللہ ہی ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہارے کان، آنکھیں [٢٦] اور دل بنائے مگر تم کم ہی شکر ادا کرتے ہو
(23)اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے یہ بیان کیا ہے کہ وہی تنہا معبود حقیقی ہے، اس لئے بندوں کو اسی کی عبادت کرنی چاہئے اور اسی کا شکر بجا لانا چاہئے اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کو حکم دیا کہ لوگوں کو بتا دیں کہ تنہا ذات باری تعالیٰ نے انہیں پیدا کیا ہے، ان کی تخلیق میں کوئی اس کا معاون و مددگار نہیں تھا اور نہ اسے کسی کی مدد کی ضرورت تھی اسی نے ان کے کان، آنکھیں اور دل بنائے جو ان کے جسموں کے اہم ترین اعضاء ہیں اور انہیں سب سے اچھی شکل و صورت میں پیدا کیا، ان نعمتوں کا تقاضا تھا کہ لوگ اس منعم حقیقی کے شکر گزار بنتے، لیکن ان میں سے بہت ہی کم لوگ اپنے رب کے شکر گزار ہیں۔