أَفَمَن يَمْشِي مُكِبًّا عَلَىٰ وَجْهِهِ أَهْدَىٰ أَمَّن يَمْشِي سَوِيًّا عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
بھلا جو شخص اپنے منہ کے بل اوندھا ہو کر چل رہا ہو وہ زیادہ صحیح راہ پانے والا ہے یا وہ جو سیدھا کھڑا ہو کر راہ راست [٢٥] پر چل رہا ہو؟
(22)اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے موحدین و مشرکین اور ہدایت یافتہ اور گمراہوں کے درمیان ایک مثال کے ذریعہ فرق واضح کیا ہے۔ فرمایا کہ جو آدمی گمراہی میں بھٹک رہا ہو، کفر میں ڈوبا ہوا ہو اور اس کی عقل ایسی ماری گئی ہو کہ اس کے نزدیک حق باطل اور باطل حق بن گیا ہو وہ راہ حق پر ہے یا وہ شخص جو راہ حق پر ہے، یا وہ شخص جو راز حق کی خبر رکھتا ہو، اس پر گامزن ہوا وراپنے تمام اقوال و اعمال میں حق کی ہی اتباع کرتا ہو؟ یقیناً جواب معلوم ہے کہ اللہ کا موحد بندہ ہی حق پر ہے اور کافرو مشرک گمراہی کی وادیوں میں بھٹک رہا ہے۔