أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي هُوَ جُندٌ لَّكُمْ يَنصُرُكُم مِّن دُونِ الرَّحْمَٰنِ ۚ إِنِ الْكَافِرُونَ إِلَّا فِي غُرُورٍ
بھلا وہ کون سا لشکر تمہارے پاس ہے جو رحمن کے مقابلہ میں تمہاری مدد کرے گا ؟ یہ کافر تو محض دھوکہ [٢٢] میں پڑے ہوئے ہیں
(20)جو لوگ حق سے اعراض کرتے ہیں اور اللہ سے سرکشی کی راہ اختیار کرتے ہیں، ان سے بطور زجر و توبیخ کہا جا رہا ہے کہ اگر رحمٰن تمہیں کسی تکلیف میں مبتلا کرنا چاہے، تو اس کی ذات کے سوا کون ہے جو تمہاری مدد کرے اور اس مصیبت سےتمہیں نجات دلاوے حقیقت یہ ہے کہ شیطان نے کافروں کو دھوکہ میں ڈال رکھا ہے، اس نے ان کی نگاہوں میں اعمال شرک کو خوبصورت بنا دیا ہے اور اس فریب میں مبتلا کردیا ہے کہ مرنے کے بعد نہ کوئی دوسری زندگی ہے اور نہ حساب و کتاب اور اگر بالفرض کوئی دوسری زندگی ہوگی تو ان کے معبود اللہ کے حضور ان کے سفارشی بنیں گے اور انہیں نجات دلا دیں گے۔