سورة الملك - آیت 2

الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جس نے موت [٤] اور زندگی کو اس لیے پیدا کیا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے کون اچھے عمل کرتا ہے [٥] اور وہ ہر چیز پر غالب بھی ہے اور بخش دینے والا بھی

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(2)اس کے عظیم ہونے کی تیسری دلیل یہ ہے کہ اسی نے موت اور زندگی کو پیدا کیا ہے، وہی جسے چاہتا ہے زندگی دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے موت دیتا ہے اس کے سوا کوئی اس پر قادر نہیں اس نے انسانوں کو زندگی دے کر دنیا میں بھیجا اور انہیں خبر دی کہ ان کو موت لاحق ہوگی اور وہ دار فانی سے کوچ کر کے دار آخرت کو سدھاریں گے تو جو کوئی اس دار فانی میں اللہ کے اوامر کو بجالائے گا اور نواہی سے بچے گا، اسے اللہ تعالیٰ دونوں جہان میں اچھا بدلہ عطا کرے گا اور جو کوئی یہاں اپنی شہوتوں کا غلام بن کر زندہ رہے گا اور اللہ کے اوامر کو پس پشت ڈال دے گا، اسے بدترین بدلہ ملے گا۔ آیت کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ بڑا زبردست ہے، ہر عزت و بڑائی اسی کے لئے ہے اور تمام مخلوقات کی گردنیں اسی کے لئے جھکی ہوئی ہیں اور وہ اپنے توبہ کرنے والے اور اپنی طرف رجوع کرنے والے بندوں کے گناہوں کو معاف کرنے والا اور ان کے عیبوں پر پردہ ڈالنے والا ہے۔