وَلَن يُؤَخِّرَ اللَّهُ نَفْسًا إِذَا جَاءَ أَجَلُهَا ۚ وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ
حالانکہ جب کسی کی موت آجائے تو پھر اللہ کسی کو ہرگز مہلت نہیں دیتا اور جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے پوری طرح [١٦] باخبر ہے۔
(11) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان کی یہ تمنا ہرگز پوری نہیں ہوگی، اس لئے کہ اللہ کا نظام ازلی ہے کہ کسی کی موت ایک لمحہ کے لئے بھی نہیں ٹالی جاتی آیت کے آخر میں اللہ نے فرمایا کہ لوگو ! اللہ تمہارے کارناموں سے اچھی طرح واقف ہے، اس لئے قیامت کے دن وہ ہر ایک کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے گا۔ مفسر ال کیا الہراسی نے لکھا ہے : آیت دلیل ہے کہ زکاۃ واجب ہوجانے کے بعد فوراً ادا کرنا ضروری ہے۔ ترمذی نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ جس کے پاس مال ہو اور وہ حج نہیں کرے گا، یا زکاۃ واجب ہوجانے کے بعد ادا نہیں کرے گا، تو وہ موت کے وقت دوبارہ دنیا میں لوٹنے کی تمنا کرے گا پھر انہوں نے یہی آیت پڑھی۔ وباللہ التوفیق۔