سورة المنافقون - آیت 8

يَقُولُونَ لَئِن رَّجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ ۚ وَلِلَّهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَٰكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کہتے ہیں : اگر ہم مدینہ واپس گئے تو (وہاں کا) عزیز تر آدمی، ذلیل تر آدمی کو نکال باہر [١٣] کرے گا حالانکہ تمام تر عزت تو اللہ، اس کے رسول اور مومنوں کے لیے ہے لیکن منافق یہ بات جانتے نہیں۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) اسی رئیس المنافقین نے کہا تھا :” اللہ کی قسم ! مدینہ واپس پہنچ کر ہم میں جو عزت والا ہے، وہ ذلیل کو نکال دے گا“ اور اس منافق کے ذہن میں یہ بات نہیں آئی کہ فی الحقیقت عزت و غلبہ اور سربلندی تو اللہ، اس کے رسول، اور مؤمنوں کے لئے ہے، لیکن منافقین اپنی کو رمغزی کے سبب اس حقیقت کا ادراک کرنے سے قاصر ہیں۔