سورة الصف - آیت 3
كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّهِ أَن تَقُولُوا مَا لَا تَفْعَلُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اللہ کے ہاں یہ سخت ناپسندیدہ بات ہے کہ تم ایسی بات کہو جو تم کرتے نہیں
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(3)کیونکہ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض بات یہ ہے کہ آدمی اپنی طرف ایسے بھلائی کے کام منسوب کرے جو اس نے نہ کیا ہو، یا کہے کہ میں فلاں خیر کا کام کروں گا اور پھر اسے نہ کرے۔ حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں، یہ آیت دلیل ہے کہ مطلق وعدہ وفا کرنا واجب ہے اور اس کی تائید صحیحین کی اس حدیث سے ہوتی ہے کہ منافق کی تین نشانیاں ہیں : جب وہ وعدہ کرتا ہے تو اسے پورا نہیں کرتا ہے اور جب بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے اور جب اس کے پاس کوئی امانت رکھی جاتی ہے تو اس میں خیانت کرتا ہے۔