سورة البقرة - آیت 44
أَتَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنسَوْنَ أَنفُسَكُمْ وَأَنتُمْ تَتْلُونَ الْكِتَابَ ۚ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
تم لوگوں کو تو نیکی کا حکم کرتے ہو مگر اپنے آپ کو بھول ہی جاتے ہو [٦٣] حالانکہ تم کتاب (تورات) کی تلاوت کرتے ہو؟ کیا تم کچھ بھی عقل سے کام نہیں لیتے؟
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
97: بنی اسرائیل کے بارے میں سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے اللہ نے فرمایا کہ تمہارے اندر ایک اور بہت ہی بری صفت ہے کہ تم لوگوں کو تو ایمان اور بھلائی کا حکم دیتے ہو اور خود اپنے آپ کو بھول جاتے ہو، حالانکہ تم تورات پڑھتے ہو جس میں خیانت، ترک خیر اور قول و عمل میں تضاد پر بہت ہی شدید وعید آئی ہے، اس خصلت کی مزید برائی بیان کرنے کے لیے اللہ نے آخر میں کہا کہ کیا تمہارے پاس اتنی بھی عقل نہیں کہ قول وعمل کے تضاد کی برائی کو محسوس کرسکو !