كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ
ان (منافقوں) کی مثال شیطان جیسی ہے کہ وہ انسان [٢٢] سے کہتا ہے کہ کفر کر۔ پھر جب وہ کفر کر بیٹھتا ہے تو کہتا ہے کہ میں تجھ سے بری الذمہ ہوں میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔
(12) جن منافقین نے بنی نضیر کو مسلمانوں کے خلاف جنگ پر ابھارا، ان سے جھوٹا وعدہ کیا کہ وہ ان کا ساتھ دیں گے اور اگر مدینہ چھوڑنے کی نوبت آئی تو وہ بھی ان کے ساتھ نکل جائیں گے، ان کی مثال شیطان کی ہے جس نے انسان کو دھوکہ دیا اور کہا کہ تم اللہ کا انکار کر دو اور میری پیروی کرو اور جب وقت آئے گا تو میں تمہاری مدد کے لئے تیار ہوں اور جب انسان نے اس کی باتوں میں آ کر اللہ کا انکار کردیا تو اس ڈر سے کہ کہیں اللہ اسے بھی عذاب میں شریک نہ کردے، فوراً اس آدمی اور اس کے الحاد و کفر سے اپنی برأت کا اعلان کردیا اور کہنے لگا کہ میں اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں کہ اگر میں نے تمہاری مدد کی تو وہ میری گرفت کرے گا، لیکن نہ شیطان کو اس کی برأت کام آئی اور نہ ہی کافر کو وعدہ شیطان،