يَوْمَ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ جَمِيعًا فَيَحْلِفُونَ لَهُ كَمَا يَحْلِفُونَ لَكُمْ ۖ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ عَلَىٰ شَيْءٍ ۚ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْكَاذِبُونَ
جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسے ہی قسمیں [٢١] کھائیں گے جیسے تمہارے سامنے کھاتے ہیں اور یہ سمجھیں گے کہ (اس طرح) ان کا کچھ کام بن جائے گا۔ سن لو! یہی جھوٹے لوگ ہیں
(12) اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب قیامت کے دن اللہ تعالیٰ انہیں دوبارہ زندہ کرے گا تو نفاق میں اپنی مہارت اور رسوخ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے سامنے بھی اپنی صداقت و اخلاص ثابت کرنے کے لئے جھوٹی قسمیں کھانے لگیں گے جس طرح دنیا میں جھوٹی قسموں کے ذریعہ مسلمانوں کو باور کراتے تھے کہ وہ بھی مخلص مسلمان ہیں اور بھول جائیں گے کہ وہ آخرت میں جھوٹی قسمیں اس علام الغیوب کے سامنے کھا رہے ہیں جس سے کوئی چیز مخفی نہیں ہے اور اس خوش فہمی میں مبتلا ہوں گے کہ ان کی جھوٹی قسمیں انہیں کچھ فائدہ پہنچا جائیں گی آیت کے آخر میں ان کے عمل کی شناخت بیان کرنے کے لئے اللہ نے کہا : أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ الْكَاذِبُونَĬ ان سے بدترین جھوٹا اور کوئی نہیں ہوسکتا کہ اپنی جھوٹی قسموں کے ذریعہ علام الغیوب کو اپنے سچے ہونے کا یقین دلانا چاہتے ہیں۔