سورة المجادلة - آیت 10

إِنَّمَا النَّجْوَىٰ مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

بلاشبہ سرگوشی کرنا شیطان کا کام ہے تاکہ ان لوگوں کو غمزدہ بنادے جو ایمان لائے ہیں، حالانکہ اللہ کے اذن کے بغیر وہ کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ اور ایمان والوں کو تو اللہ پر ہی [١١] بھروسہ کرنا چاہئے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (10) میں مومنوں کی ہمت افزائی کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ وہ اپنے دشمنوں یعنی یہود و منافقین کی سرگوشیوں سے پریشان نہ ہوں انہیں شیطان سرگوشیوں پر ابھارتا ہے تاکہ مسلمانوں کو غم و فکر لاحق ہو، لیکن انہیں ان سرگوشیوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، الایہ کہ اللہ کی یہی مشیت ہو، اس لئے مومنوں کو دشمنوں کی سرگوشیوں سے غمگین نہیں ہونا چاہئے اور اپنے رب کی نصیحتوں پر عمل پیرا رہنا چاہئے اور اسی پر بھروسہ کرنا چاہئے اگر وہ ایسا کریں گے تو دشمن کی چالیں ناکام ہوجائیں گی، اور انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔