سورة المجادلة - آیت 9

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَنَاجَيْتُمْ فَلَا تَتَنَاجَوْا بِالْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَمَعْصِيَتِ الرَّسُولِ وَتَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اے ایمان والو! جب تم سرگوشی کرو تو گناہ، سرکشی اور رسول کی نافرمانی سے متعلق سرگوشی نہ کیا کرو، بلکہ سرگوشی کرو تو نیکی [١٠] اور تقویٰ کے متعلق کیا کرو۔ اور اس اللہ سے ڈرتے رہو جس کے ہاں تم اکٹھے کئے جاؤ گے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(8) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو یہود و منافقین کی طرح، ظلم و عدوان اور نبی کریم (ﷺ) کی عدم اطاعت کے بارے میں سرگوشی سے منع فرمایا ہے، کیونکہ یہ مومن کی شان کے خلاف بات ہے اور انہیں نصیحت کی ہے کہ اگر وہ سرگوشی کریں تو ایسی باتوں کے لئے جن میں اسلام اور مسلمانوں کی خیر خواہی ہو اور اللہ کی بندگی اور اس کے رسول کی اطاعت کی بات ہو۔