سورة الواقعة - آیت 26
إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
وہ بس (ایک دوسرے کو) سلام، سلام [١٤] ہی کہا کریں گے۔
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
وہاں وہ صرف اچھی اور عمدہ باتیں سنیں گے اور ایک دوسرے کو خوشخبری دیں گے کہ اب تمہارے لئے ہمیشہ کے لئے ہر رنج و الم اور غم و اندوہ سے سلامتی ہے۔ مفسرین لکھتے ہیں : یہ آیت دلیل ہے کہ اہل جنت آپس میں بہت ہی پاکیزہ گفتگو کریں گے، جس سے آپس میں محظوظ ہوں گے اور کسی کی دل آزاری نہیں ہوگی رب ذوالجلال والا کرام سے دعا ہے کہ وہ ہم پر بھی کرم فرماتے ہوئے جنت میں داخل کردے۔