إِنَّا كُلَّ شَيْءٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ
بلاشبہ ہم نے ہر چیز [٣٤] کو ایک مقدار سے پیدا کیا ہے
(23) اللہ تعالیٰ کو اپنی مخلوقات پیدا کرنے سے پہلے ان کا پورا علم تھا اور ان کی تقدیر لکھ دی تھی کوئی چیز بھی اللہ تعالیٰ کی سابق تقدیر اور علم کے بغیر وجود میں نہیں آتی ہر چیز کا علم اس کے واقع ہونے سے پہلے ہی لوح محفوظ میں مکتوب ہے، اسی تقدیر الٰہی میں یہ بھی ہے کہ وہ مجرمین کو سزا دینے کے لئے جہنم پیدا کرے گا اور صالحین کو ان کے نیک اعمال کا بدلہ دینے کے لئے جنت پیدا کرے گا چنانچہ اس نے جنت و جہنم پیدا کیا اور قرآن کریم میں وعدہ وعید کے طور پر ان کا ذکر فرمایا : اسی حقیقت کو اللہ تعالیٰ نے سورۃ الفرقان آیت (2) میں یوں بیان فرمایا ہے : ” اس نے ہر چیز کو پیدا کر کے اس کی ایک تقدیر مقرر کردی ہے۔ “ امام احمد، مسلم، ترمذی اور ابن ماجہ وغیرہم نے ابوہریرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ مشرکین قریش نبی کریم (ﷺ) کے پاس آ کرتقدیر کے بارے میں بحث و مناظرہ کرنے لگے، تو اس سورت کی آیات (47، 48، 49) نازل ہوئیں۔