وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
ہم نے اس قرآن کو نصیحت حاصل کرنے کے لئے آسان [١٧] بنا دیا ہے۔ پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا ؟
(8) قوم نوح کا واقعہ بیان کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ اس نے قرآن کریم کا حفظ کرنا اور اس سے عبرت و نصیحت حاصل کرنا آسان بنا دیا ہے۔ قرآن کریم کا یہ بھی ایک معجزہ ہے کہ وہ آسانی سے یاد ہوجاتا ہے اور اس میں بیان کردہ مثالوں اور قصص و واقعات سن کر (جیسے قوم نوح کا قصہ) آدمی سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ جو کوئی بھی اللہ کے حق میں مجرم ہوگا، اس کا انجام ماضی میں گناہوں کے سبب ہلاک کی جانے والی قوموں کے جیسا ہوسکتا ہے اور جو انبیاء و صالحین کی راہ اختیار کرے گا، اسے اللہ غالب کرے گا اور دنیا و آخرت میں اسے اپنی بیش بہا نعمتوں سے نوازے گا۔ شو کانی لکھتے ہیں کہ اس آیت کریمہ میں مسلمانوں کو قرآن کریم پڑھنے، کثرت سے اس کی تلاوت کرنے اور اسے سیکھنے میں جلدی کرنے کی رغبت دلائی گئی ہے۔