سورة النجم - آیت 61
وَأَنتُمْ سَامِدُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تم کھیل کود میں پڑ کر اس سے غافل ہوچکے ہو
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت (61) میں ” سامدون“ کی تفسیر ابن عباس (رض) نے ” گانا“ کیا ہے، یعنی کفار مکہ جب رسول اللہ (ﷺ) کو قرآن پڑھتے سنتے تو گانے لگتے اور کھیل تماشا کرنے لگتے تھے۔ سدی نے اس کی تفسیر ” یستکبرون“ کیا ہے، یعنی جب وہ لوگ قرآن سنتے تو مارے تکبر کے ان کی گردنیں اکڑ جاتی تھیں۔ حافظ سیوطی نے ” الاکلیل“ میں لکھا ہے، اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن کریم پڑھتے وقت رونا مستحب ہے اور ہنسنا، گانا، لہو ولعب اور غفلت میں مبتلا ہونا مذموم ہے۔