سورة النجم - آیت 55
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكَ تَتَمَارَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پس تو (اے انسان!) اپنے پروردگار کی کن کن نعمتوں [٣٧] میں شک کرے [٣٨] گا ؟
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(26) مذکورہ بالا امور کا ذکر کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے مشرک و کافر انسان کو مخاطب کر کے فرمایا کہ تم اللہ کی کن کن نعمتوں میں شبہ کرو گے اور کن کن کی تکذیب کرو گے اور کہو گے کہ یہ نعمتیں اللہ کی عطا کردہ نہیں ہیں۔ مذکورہ بالا امور میں سے بعض تو ظاہری طور پر بھی اللہ کی نعمتیں ہیں اور بعض اگرچہ اللہ کا گزشتہ قوموں پر عذاب تھا، لیکن چونکہ ان سے انسانوں کو عبرت و نصیحت ملتی ہے، اسی لئے انہیں بھی نعمت کہا گیا ہے اور انہیں اس لے بھی نعمت سے تعبیر کیا گیا ہے کہ ان کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے نافرمانوں سے انتقام لیا تھا اور انبیاء و صالحین کی نصرت و تائید فرمائی تھی۔