سورة النجم - آیت 49

وَأَنَّهُ هُوَ رَبُّ الشِّعْرَىٰ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور یہ کہ وہی شعریٰ[٣٤] کا مالک ہے۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

اور وہی شعری ستارے کا رب ہے اور اس آیت سے مقصود خزاعہ اور ان لوگوں کی تردید ہے جو اس ستارے کی پوجا کرتے تھے ورنہ باری تعالیٰ تو ہر چیز کا رب ہے یعنی شعریٰ ستارہ اللہ کی مخلوق ہے اسے لوگ معبود بنا کر کیوں پوجتے ہیں۔