سورة النجم - آیت 18
لَقَدْ رَأَىٰ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْكُبْرَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بلاشبہ اس نے اپنے پروردگار کی بڑی بڑی نشانیاں [١١] دیکھیں
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(11) آپ (ﷺ) نے اس رات اپنے رب کی ایسی عظیم نشانیوں کا مشاہدہ کیا جو حد وصف سے باہر تھیں۔ بعض کے نزدیک عظیم ترین نشانی سے مراد ” سبز کپڑا“ ہے جس نے افق کو ڈھانک رکھا تھا بعض کے نزدیک اس سے مراد جبریل ہیں جنہوں نے سبز لباس میں آسمان و زمین کی درمیانی مسافت کو ڈھانک رکھا تھا اور ان کے چھ سو پر تھے صحیح مسلم وغیرہ میں یہی تشریح آئی ہے اور دیگر مفسرین کی رائے ہے کہ ” الْكُبْرَى “ ” آیات“ کی صفت ہے اور اس سے مردا اللہ کی وہ تمام عظیم ترین نشانیاں ہیں، جن کا آپ (ﷺ) نے اس رات سِدْرَةِ الْمُنْتَهَى Ĭ کی طرف جاتے ہوئے اور وہاں سے لوٹتے ہوئے مشاہدہ کیا تھا۔