سورة آل عمران - آیت 190

إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِّأُولِي الْأَلْبَابِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں، اور رات اور دن کے باری باری آنے جانے میں اہل عقل کے لیے بہت سی نشانیاں [١٨٩] ہیں

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

127۔ گذشتہ آیتوں میں یہود کی بدباطنی اور اللہ کے ساتھ استہزاء کا بیان ہوا، حتی کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کو فقیر تک کہا، آنے والی آیتوں میں انہیں اور دیگر انسانوں کو بتایا جا رہا ہے کہ اللہ تو سب کا رب، خالق، مالک اور معبود ہے، ہر چیز اس کے قبضہ قدرت میں ہے اور ہر چیز اس کے تصرف میں ہے، وہ فقیر کیوں کر ہوسکتا ہے؟ ساری کائنات اس کی محتاج ہے، آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور لیل و نہار کی گردش میں اللہ اور اس کی قدرت مطلقہ پر ایمان لانے کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں لیکن یہ باتیں وہ اصحاب عقل و دانش سمجھتے ہیں، جن کی صفات مندرجہ ذیل آیت میں بیان کی گئی ہیں۔