سورة النجم - آیت 10
فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر اللہ نے اپنے بندے کی طرف وحی کی جو کرنا [٦] تھی۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(5) جبریل (علیہ السلام) جب نبی کریم (ﷺ) کے اتنے قریب آگئے تب انہوں نے آپ (ﷺ) تک اللہ کی وحی پہنچائی دوسرا قول یہ ہے کہ اللہ نے اپنے بندے جبریل (علیہ السلام) کو وحی کی۔ تیسرا قول یہ ہے کہ اللہ نے اپنے بندے محمد (ﷺ) کو وحی کی، یعنی بذریعہ جبریل وحی کی۔ مفسرین لکھتے ہیں کہ آیت میں ” وحی“ کو مبہم رکھا گیا ہے، یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ وہ کیا بات تھی جس کی وحی کی گئی، اس لئے بہتر یہی ہے کہ اپنی طرف سے اس کی تفسیر نہ بیان کی جائے، البتہ اتنی بات سمجھ میں آتی ہے کہ وہ کوئی بڑی ہی ذی شان بات تھی جو احاطہ بیان سے باہر ہے۔