سورة النجم - آیت 1
وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ستارے [١] کی قسم جب وہ ڈوبنے لگے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(1) پہلی آیت سے آیت (18) تک اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (ﷺ) کی نبوت کی تصدیق و تائید فرمائی ہے اور اس کی ابتدا ان ستاروں کی قسم کھا کر کی ہے جو رات کے آخری پہر میں گرتے نظر آتے ہیں بعض لوگوں نے یہاں ” النجم“ سے مراد ” ثریا“ ستارہ لیا ہے، لیکن زیادہ تر مفسرین کی رائے ہے کہ اس سے عام ستارے مراد ہیں۔ اور نبی کریم (ﷺ) کی نبوت کی صداقت پر ستاروں کی قسم کھانے میں ایک عجیب مناسبت یہ ہے کہ جس طرح ستارے آسمان کی زینت ہیں، اسی طرح وحی الٰہی سے زمین کو زینت ملتی ہے، اس لئے کہ اگر انبیاء کے ذریعہ یہ علم الٰہی زمین والوں کو نہ ملتا تو زمین اندھیری رات سے بھی زیادہ تاریک ہوتی۔