سورة الطور - آیت 41
أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
یا ان کے پاس غیب کا علم [٣٥] ہے جسے وہ لکھتے جاتے ہیں؟
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(22) کیا مشرکین مکہ کے پاس غیب کی خبریں آتی ہیں، جنہیں وہ لکھ لیتے ہیں اور اس طرح انہیں وہ باتیں معلوم ہوجاتی ہیں جن کی رسول اللہ (ﷺ) کو خبر نہیں ہوتی ہے اور جن کی بنیاد پر وہ آپ کی مخالفت کرتے ہیں؟ ایسی کوئی بات نہیں ہے، وہ تو نرے ان پڑھ اور گمراہ لوگ ہیں، اور رسول اللہ (ﷺ) کے پاس غیب کی ایسی خبریں آتی ہیں جو ان کے سوا کسی مخلوق کے پاس نہیں آتی ہے۔ اس لئے ان کا دعویٰ باطل ہے، اور نبی کریم (ﷺ) اور قرآن کریم برحق اور صادق ہے۔