سورة الطور - آیت 6

وَالْبَحْرِ الْمَسْجُورِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جوش مارتے [٥] ہوئے سمندر کی

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اور ” بحر مسجور“ سے مراد یا تو پانی سے بھرا ہوا سمندر ہے، یا یہ کہ جب قیامت آئے گی تو سمندروں کا پانی آگ بن جائے گا۔ مسجور“ کے کئی دیگر معانی بھی بیان کئے گئے ہیں، بعض نے کہا ہے کہ وہ ” فارغ“ یعنی خالی کے معنی میں ہے، بعض نے اس کا معنی ” مفجور“ کیا ہے، یعنی سارے سمندر پھٹ پڑیں گے، میٹھا پانی کھارے پانی میں مل جائے گا امام شوکانی نے دوسرے معنی کو ترجیح دیا ہے، یعنی اللہ نےاس سمندر کی قسم کھائی ہے جس کا پانی قیامت کے دن آگ ہوجائے گا۔