قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَلَٰكِن كَانَ فِي ضَلَالٍ بَعِيدٍ
اور اس کا ساتھی [٣٣] عرض کرے گا ''ہمارے پروردگار! میں نے اسے سرکش نہیں بنایا تھا بلکہ یہ خود دور تک گمراہی میں پڑا ہوا تھا۔
(19) وہ شیطان جسے دنیا میں اس کافر کا ساتھی بنا دیا گیا تھا اس دن اس سے اپنی برأت کا اعلان کر دے گا اور کہے گا کہ اے ہمارے رب ! اسے میں نے گمراہ نہیں کیا تھا، درحقیقت یہ خود ہی راہ حق سے بہت دور تھا، اگر یہ توحید کی راہ کو چھوڑ کر شرک باللہ کی راہ پر نہ چل پڑا ہوتا اور گناہوں کے ذریعہ اپنی فطرت سلیمہ کو مسخ نہ کرلیا ہوتا، تو میرے نرغے میں نہ آتا اور میرے وسوسوں کو قبول نہ کرتا۔ ابن جریر طبری لکھتے ہیں کہ یہاں کافر کے شیطان ساتھی کی بات اس لئے نقل کی گئی ہے تاکہ انسانوں کو معلوم ہوجائے کہ قیامت کے دن کفار اور ان کے شیاطین ساتھی ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں گے۔