سورة ق - آیت 18
مَّا يَلْفِظُ مِن قَوْلٍ إِلَّا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہ کوئی بات منہ سے نہیں نکالتا مگر اس کے پاس ایک مستعد نگران [٢١] موجود ہوتا ہے۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
انسان جونہی اپنی زبان سے کوئی بات نکالتا ہے، اس پر متعین فرشتے فوراً اسے اس کے نامہ اعمال میں لکھ لیتے ہیں، دائیں طرف کا فرشتہ اس کے نیک اعمال کو، اور بائیں طرف کا اس کے برے اعمال کو درج کرلیتا ہے اور وہ فرشتے انتہائی چوکنا اور ہر آن تیار رہتے ہیں، اپنی ذمہ داری سے کبھی غافل نہیں ہوتے ہیں۔