قُلْ أَتُعَلِّمُونَ اللَّهَ بِدِينِكُمْ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۚ وَاللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
آپ ان (بدویوں) سے کہئے : کیا تم اللہ کو اپنی دینداری جتلاتے [٢٦] ہو حالانکہ اللہ آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کو جانتا ہے اور وہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔
(14) اس آیت کریمہ میں انہی دیہاتیوں سے جن کے دلوں میں ایمان داخل نہیں ہوا تھا اور جو ایمان کا دعویٰ کرتے تھے، اللہ تعالیٰ نے زجر و توبیخ کے طور پر کہا ہے کہ تم اللہ کو اپنے دین و ایمان کی خبر دیتے ہو، تاکہ تمہیں مومن مان لیا جائے، حالانکہ وہ تو آسمانوں اور زمین کی ہر شے کی خبر رکھتا ہے، اس لئے اسے خوب معلوم ہے کہ تمہارا ایمان کس درجہ کا ہے اور اللہ کا علم ہر چیز کو محیط ہے، اس لئے تمہارے دلوں میں جو بات ہے اس کے خلاف کوئی بات نہ کہو، ورنہ اس کے عقاب سے بچ نہ سکو گے۔