وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةً مِّن قَرْيَتِكَ الَّتِي أَخْرَجَتْكَ أَهْلَكْنَاهُمْ فَلَا نَاصِرَ لَهُمْ
اور کتنی ہی بستیاں تھیں جو آپ کی اس بستی سے بڑھ کر طاقتور تھیں، جن (کے رہنے والوں) نے آپ کو نکال [١٤] دیا ہے۔ ہم نے انہیں ہلاک کیا تو ان کا کوئی بھی مددگار نہ ہوا۔
(6) اس آیت کریمہ میں اہل مکہ کے لئے زبردست دھمکی اور شدید وعید آئی ہے۔ نبی کریم (ﷺ) کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ ایام گزشتہ میں بہت سی ایسی بستیاں پائی گئی ہیں جن کے رہنے والے، آپ کی بستی مکہ کے رہنے والوں سے زیادہ طاقت ور اور زیادہ مال و جاہ والے تھے، جب ان کے رہنے والوں نے اللہ کے رسولوں کی تکذیب کی، تو ہم نے انہیں ہلاک کردیا اور کوئی ان کی مدد کے لئے نہیں آیا۔ اب جبکہ اہل مکہ نے آپ کو یہاں سے نکل جانے پر مجبور کردیا ہے اور آپ کی تکذیب پر اصرار کر رہے ہیں، تو ہم اس پر بے شک قادر ہیں کہ انہیں ہلاک کردیں، لیکن چونکہ ہم نے آپ کو رسول رحمت بنا کربھیجا ہے، اسی لئے ان کے ہلاک کئے جانے میں جلدی نہیں کی جا رہی ہے۔