وَإِذَا حُشِرَ النَّاسُ كَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَكَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ كَافِرِينَ
اور جب لوگ اکٹھے کئے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن بن جائیں [٧] گے اور ان کی عبادت کا انکار کردیں گے۔
مفسرین لکھتے ہیں کہ معبود ان باطل کا اپنی زبان سے اس بات کا اعلان کہ ان مشرکین نے ہماری عبادت نہیں کی تھی، اس بات کی دلیل ہے کہ وہ معبود یا تو شیاطین ہوں گے جو جھوٹ بولیں گے، یا ملائکہ اور عیسیٰ اور عزیز ہوں گے جو اپنی عبادت کئے جانے پر کبھی راضی نہیں تھے تو وہ حقیقت معنوں میں اپنی برأت کا اعلان کریں گے اور کہیں گے کہ اے ہمارے رب ! یہ ہماری عبادت نہیں کرتے تھے، بلکہ ان شیاطین کی عبادت کرتے تھے جو انہیں شرک باللہ کی تعلیم دیتے تھے اور اگر وہ مٹی یا پتھر کے بنے بت ہوں گے تو یا تو وہ زبان حال سے مشرکین کو جھٹلائیں گے یا اللہ انہیں قوت گویائی دے دے گا اور وہ اپنے پجاریوں کی پرستش کا انکار کردیں گے، اس لئے کہ زمین و آسمان کا ایک ایک ذرہ جانتا ہے کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے۔