سورة الجاثية - آیت 9
وَإِذَا عَلِمَ مِنْ آيَاتِنَا شَيْئًا اتَّخَذَهَا هُزُوًا ۚ أُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جب ہماری آیات میں سے کچھ اس کے پلے پڑ بھی [١٠] جاتا ہے تو وہ اسے مذاق بنالیتا ہے۔ ایسے لوگوں کو ذلت کا عذاب ہوگا
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(5) ایسے کافروں کی صفت یہ بھی ہے کہ جب ان کے سامنے قرآن کریم کی تلاوت کی جاتی ہے اور اس کے احکام بیان کئے جاتے ہیں تو وہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ایسے جھوٹوں اور معصیت صفت انسانوں کا انجام یہ بتایا کہ ان کے لئے آخرت میں ایسا رسوا کن عذاب تیار کیا گیا ہے کہ اس سے بڑھ کر ذلت و رسوائی نہیں ہو سکتی ہے۔